انسانی تہذیب کی تشکیل میں علامتوں کا کردار ہمیشہ سے مرکزی رہا ہے۔ یہ عل?
?مت??ں نہ صرف خیالات کو سمجھنے کا ذری?
?ہ ہیں بلکہ انسانی رابطے کی بنیادی اکائی بھی ہیں۔ قدیم دور سے لے کر آج تک، ہر معاشرہ اپنے مخصوص نشانات اور علامات کے ذریعے اپنی شناخت کو ظاہر کرتا آیا ہے۔
1۔ تاریخی تناظر میں عل?
?مت??ں
تاریخی آثار، قدیم تحریریں اور فن پارے علامتوں کی طاقت کی گواہی دیتے ہیں۔ مصر کے ہیروگلیفس سے لے کر ویدک دور کے مقدس نشانات تک، ہر علامت کسی نہ کسی فلسفے یا عقیدے کی عکاس رہی ہے۔ یہ نشانات نسل در نسل منتقل ہوتے ہوئے ثقافتی ورثے کا حصہ بن گئے۔
2۔ ثقافتی علامتوں کی تفہیم
دنیا بھر کی ثقافتوں میں علامتوں کا تنوع حیرت انگیز ہے۔ ہندوستان میں اوم کا نشان، عیسائیت میں صلیب، یا اسلامی فن تعمیر میں ہلالی شکلیں ہر ایک اپنے مخصوص مفاہیم رکھتی ہیں۔ ان علامتوں کو سمجھنا دراصل اس ثقافت کی گہرائی میں اترنے جیسا ہے۔
3۔ جدید دور میں علامتوں کا استعمال
آج کے ڈیجیٹل دور میں ایموج?
?ز، لوگوں اور ٹریفک اشارے ہمارے روزمرہ کی عل?
?مت?? زبان بن چکے ہیں۔ یہ عل?
?مت??ں پیچیدہ معلومات کو فوری طور پر منتقل کرنے کا مؤثر ذری?
?ہ ہیں۔ مثال کے طور پر سرخ سرکل کا مطلب "ممنوعہ" سمجھنا عالمگیر سطح پر قبول کیا جا چکا ہے۔
4۔ نفسیاتی پہلو
نفسیات کی رو سے عل?
?مت??ں انسان
ی ل??شعور سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔ خوابوں میں نظر آنے والی عل?
?مت??ں یا فن میں استعمال ہونے والے تجریدی اشکال اکثر گہرے جذباتی تجربات کی نمائندگی کرتے ہیں۔
5۔ سماجی تبدیلیوں اور علامتوں کا تعلق
معاشرتی تحریکوں میں علامتوں کا استعمال انقلابی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتا رہا ہے۔ مثال کے طور پر امن کا سفید کبوتر یا نسوانی تحریک کی Venus علامت سماجی شعور کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ان تمام پہلوؤں سے ظاہر ہوتا ہے کہ عل?
?مت??ں محض تصویری شکلیں نہیں بلکہ انسانی تجربے کو مربوط کرنے والی ایک زندہ زبان ہیں۔ یہ زبان وقت کے ساتھ بدلتی ضرور ہے مگر اس کی اہمیت کب
ھی ??م نہیں ہوتی۔